Add To collaction

10-Oct-2023 لیکھنی کی کہانی - کسی معجزے کی آس ہے

اجنبی سی راہوں میں 
دور تک نگاہوں میں 
فاصلے ہیں کئی 
مسافتیں ہیں کئ
اس بے بس نگاہوں کو
کسی معجزے کی آس ہے
پھر کسی صلاح الدین ایوبی کی تلاش ہے 
اس ایک پل کی تلاش ہے 
اس بیتے پل کی پیاس ہے
جسے لوگ کہتے ہیں زندگی 
اس ایک رہ گزر کی تلاش ہے
طوفانوں کی صدائیں ہیں
 ڈر و خوف کا پہرا ہے 
زخم دل کا گہرا ہے
اس کالی گھٹا کی رت میں 
مانند پھول بچوں کی
بس یہی پکار ہیں
اے خدا تو رحم کر
ہر کسی کے لب پر 
ایک ہی صدائیں ہیں 
انبیاء کی سرزمین کے 
پھر سے ہم وارث بنیں
اس کی پاسبانی میں
تاقیامت دم بھریں
ان بے بس نگاہوں کو 
پھر کسی صلاح الدین ایوبی کی تلاش ہے
آج پھر امن کی تلاش ہے
آج پھر نگاہوں کو
معجزے کی آس ہے
پھر کسی صلاح الدین کی تلاش ہے 
دور تک نگاہوں میں 
ہیں کئ فاصلے  
ہیں کئی مسافتیں 
ایسے لگتا ہے جیسے 
ہیں بڑے عجیب سے واسطے 
کہ گریز پا سبھی راستے
وہ تیری نگاہ کے فاصلے 
یہ میری نظر کی مسافتیں
اجنبی سی راہوں میں 
پھر کسی معجزے کی آس ہے
پھر ان نگاہوں کو  
کسی صلاح الدین ایوبی کی تلاش ہے

✍️ سمیہ بنت عامر خان 

   15
1 Comments

Mohammed urooj khan

15-Oct-2023 03:23 PM

👌👌👌👌

Reply